لاہور (14نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے متحدہ عرب امارات میں جاری پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں سٹے بازی کی کوشش ناکام بنادیں اور ایک بکی کی تفصیلات بھی جاری کردی ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ذریعے جو شواہد حاصل کئے ہیں، اس کے مطابق ان سٹے بازوں کا تعلق بھارت اور بنگلہ دیش سے ہے جنہوں نے پاکستان سپر لیگ کے دوران کم از کم تین ٹیموں کے کھلاڑیوں سے واٹس ایپ اور فیس بک کے ذریعے رابطہ کیا تھا لیکن تینوں کرکٹرز نے فوری طور پر اس واقعے کو پی سی بی کورپورٹ کردیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ان کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد ہیں کہ دونوں سٹے باز دبئی میں دکھائی دیئے ہیں تاہم ابھی تک ٹیم ہوٹلوں سے دور ہیں۔ ماضی کے تلخ تجربات کے باعث تینوں کھلاڑیوں نے اس واقعے کی رپورٹ اپنی ٹیموں اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے کرنل اعظم کو دے دی جس کے بعد انسداد کرپشن یونٹ فوری ایکشن میں آیا ہے۔انسداد کرپشن یونٹ نے تمام ٹیموں کے کھلاڑیوں کو نئی بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ دونوں سٹے بازوں کی دبئی آمد کی اطلاع ہے۔ بریفنگ میں ایک سٹے باز کی تصویر بھی دکھائی گئی اور کھلاڑیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان میں سے کوئی بھی شخص ٹیم ہوٹل کے ارد گرد دکھائی دے تو اس کی فوری رپورٹ پاکستان کرکٹ بورڈ کو کی جائے۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے طور پر جو تحقیقات کی ہیں اس کے مطابق دونوں سٹے بازوں کا تعلق انٹرنیشنل مافیا سے ہے اور دونوں آئی سی سی اور ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کی فہرست میں بلیک لسٹ ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق ایک سٹے باز کی تصویر بھی کھلاڑیوں کو دکھائی گئی، کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حلئے کے کسی شخص کو نہیں دیکھا ہے تاہم پی سی بی کے تفتیش کاروں نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے صورتحال کا جائزہ لیا ہے پی سی بی نے کھلاڑیوں سے بھی کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا سائٹس کے استعمال میں احتیاط برتیں۔ ٹورنامنٹ کے اختتام تک کھلاڑیوں کو نجی دوروں کی اجازت نہیں ہے ۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے متحدہ عرب امارات میں جاری پاکستان سپر لیگ کے دوران کارروائی کرتے ہوئے ایک مشکوک شخص کو سٹیڈیم سے باہر نکال دیا ہے۔ میدان سے باہر نکالے جانے والے مشکوک شخص کا تعلق بنگلہ دیش سے بتایا گیا ہے۔ مشکوک شخص مبینہ طور پر موبائل فون پر میچ سے متعلق معلومات کسی کو فراہم کر رہا تھا۔واضح رہے کہ موبائل فون کے ذریعے سٹیڈیم سے بکیز کو معلومات فراہم کرنے کو پچ سائیڈنگ کہا جاتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں