اسلام آباد (14نیوز) الیکشن کمشن نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینر شپ سے متعلق دونوں گروپوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ خالد مقبول صدیقی کی عارضی ریلیف سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے۔ جمعہ کو الیکشن کمیشن میں ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد اور پی آئی بی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں خالد مقبول صدیقی کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیئے، اس سے قبل فاروق ستار کے وکیل بابر ستار کل دلائل دے چکے تھے، سماعت کے دوران بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ کنوینر شپ کیلئے انٹرا پارٹی الیکشن کی ضرورت نہیں ہوتی، رابطہ کمیٹی کے 37 ممبران میں سے کچھ کے ایم سی اور واٹر بورڈ کے ملازمین ہیں جنہیں کنوینئر شپ کیلئے ووٹنگ میں حصہ لینے کا اختیار نہیں ہے، باقی ماندہ اراکین نے دو تہائی اکثریت سے نئے کنوینر کے لیے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو منتخب کیا تھا جبکہ فاروق ستار نے خود 11 فروری کو سینٹ کے اراکین کیلئے ٹکٹ دینے کا اختیار خالد مقبول صدیقی کو دیا تھا جس کے بعد انہوں نے 9 افراد کو ٹکٹ دیئے تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں