لاہور (14 نیوز ڈیسک)معروف صحافی و کالم نگار حامد میر نے اپنے ایک کالم ’’عمران خان کا غصہ ‘‘میں سینیٹ انتخابات سے متعلق لکھا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں نواز شریف نے بہت غلطیاں کیں۔ نواز شریف کو ایک سنہری موقع ملا تھا۔ وہ سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں میرٹ پر ایسے لوگوں کو ٹکٹیں دے سکتے تھے جو ایوان بالا میں جا کر نواز شریف کے سیاسی موقف کو بڑے جاندار انداز میں پیش کر سکتے تھے لیکن نواز شریف نے مسلم لیگ ق کے سابق سیکرٹری جنرل مشاہد حسین کو اپنا ہم سفر بنا لیا اور یہ پیغام دیا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے کچھ دروازے کھلے رکھنا چاہتے ہیں۔اسد جونیجو کئی سال سے عملی سیاست میں غیرمتحرک ہیں۔ ان کو ٹکٹ دے کر نواز شریف نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ محمد خان جونیجو جس کے مقابلے پر ایک دفعہ میں نے جنرل ضیاء الحق کا ساتھ دیا تھا اُس جونیجو کا بیٹا آج میرے ساتھ ہے۔ پنجاب میں مسلم لیگ ن نے کچھ ایسے لوگوں کو بھی ٹکٹ دے دیئے جو پاکستان میں رہتے ہی نہیں اور سینیٹ میں تقریر تو دور کی بات کوئی سوال اٹھانے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے۔انہی میں ایک زبیر گل بھی تھے۔ مسلم لیگ ن کے اندر زبیر گل کے خلاف ایک خاموش کارروائی کا منصوبہ بنایا گیا اور نواز شریف کے خاندان کے افراد نے زبیر گل کے بجائے ملتان کے ایم پی اے رانا محمود الحسن کو سینیٹر بنوا دیا۔ وہ لوگ جو عوامی جلسوں میں نواز شریف کے لئے جانیں قربان کرنے کے دعوے کرتے ہیں اُنہوں نے سینیٹ کے انتخابات میں نواز شریف کے امیدوار کو ہروا کر اُسے پیغام دیا کہ ہم نواز شریف کی خاطر مر سکتے ہیں تمہاری خاطر نہیں مر سکتے اس لئے تم برطانیہ واپس جائو۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں