اتوار، 25 مارچ، 2018

بچوں کے لیے فارمولا دودھ بنانے والی کمپنیوں کا کیس ۔۔۔۔سپریم کورٹ سے بڑا حکم جاری ہو گیا


لاہور(ویب ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان نے نجی دودھ کمپنیوں کو حکم دیا ہےکہ تین ماہ میں ڈبے پر واضح لکھیں یہ دودھ نہیں ہے اور جب تک نہیں لکھا جاتا کسی صورت دودھ کی فروخت کی اجازت نہیں دیں گے۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے شیرخوار بچوں کے فارمولا دودھ سےمتعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے موقع پر نجی دودھ کمپنیوں کی طرف سے اعتزاز احسن بطور وکیل پیش ہوئے اور نجی کمپنیوں نے فارمولا ملک کا اشتہار عدالت میں پیش کیا۔نجی کمپنیوں کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ اشتہار پر لکھ دیا ہے یہ 6 ماہ سے بڑے بچے کا غذائی فارمولا ہے۔چیف جسٹس نے نجی کمپنیوں کے اشتہار پر اعتراض کردیا جس پر کمپنیوں کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ ڈبے پر لکھ دیا ہے کہ یہ 6 ماہ سے بڑے بچے کے لیے غذائی فارمولا ہے، ڈبے پر یہ بھی لکھا ہے کہ ماں کا دودھ بہترین غذا ہے، ہم نے آپ کے گزشتہ آرڈر کے مطابق ڈبے پر ہدایات لکھیں۔جسٹس ثاقب نثار نے اعتزاز احسن سے مکالمہ کیا کہ ڈبے پر واضح لکھیں کہ یہ قدرتی دودھ نہیں اور ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں