اسلام آباد (14نیوز ڈیسک) فاٹا کے 8 سینیٹرز نے سینیٹ چیئرمین کیلئے اپوزیشن کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کردیا۔فاٹا سے نومنتخب سینیٹر ہدایت اللہ نے حلف اٹھانے کے بعد پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان سمیت فاٹا کے تمام آزاد ارکان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن ارکان کوووٹ دیں گے۔ ’ ہمارے سارے ووٹ چیئرمین سینیٹ کیلئے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے سلیم مانڈوی والا کو ملیں گے‘۔واضح رہے کہ فاٹا کے ارکان کی حمایت کے بعد اپوزیشن امیدواروں کی پوزیشن انتہائی مضبوط ہوگئی ہے تاہم سیکرٹ بیلٹنگ کے باعث کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔یاد رہے ایوان بالا کے لیے منتخب ہونے والے 51 ارکان نے حلف اٹھا لیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار بیرون ملک ہونے کی وجہ سے حلف نہ اٹھا سکے۔سینیٹ اجلاس میں پریزائیڈنگ آفیسر یعقوب ناصر نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا، جس کے بعد سینیٹ کی تمام قائمہ اور خصوصی کمیٹیوں کو تحلیل کردیا گیا، جبکہ نومنتخب سینیٹرز نے سینیٹ کی دستاویزات پر دستخط کیے۔واضح رہے کہ ہر 3 سال بعد سینیٹ کے 104 ارکان میں سے نصف 52 ریٹائرڈ ہو جاتے، جن قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ذریعے انتخاب کیا جاتا ہے۔علاوہ ازیں سینیٹ کی 61 کمیٹیاں بھی تحلیل ہو گئی ہیں، جن میں سینیٹ کی 4سیکریٹریٹ کمیٹیاں، سینیٹ کی 30 قائمہ کمیٹیاں اور ایوان بالا کی 4 فنکشنل کمیٹیاں شامل ہیں۔اس کے علاوہ سینیٹ کی ڈومیسٹک، 3 سلیکٹ، انسانی حقوق کی کمیٹی اور 4 دیگر کمیٹیاں بھی تحلیل ہو گئیں جبکہ پبلک اکاونٹس کمیٹی، نیب لاء اور پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹیاں بھی غیر فعال ہوگئی ہیں۔حلف برداری کے بعد مسلم لیگ (ن) کے راجہ ظفر الحق نے چیئرمین سینیٹ اور عثمان خان کاکڑ نے ڈپٹی چیئرمین کے لیے کاغذات جمع کروائے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کی جانب سے صادق سنجرانی نے چیئرمین سینیٹ جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے سلیم مانڈوی والا نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد چیئرمین سینیٹ کے دونوں ہی اُمیدواروں کی جانب سے اکثریت کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی جانب سے راجہ ظفر الحق کو چیئرمین اور عثمان کاکڑ کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہوں گے۔خیال رہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جانے کے بعد کچھ دیر کے لیے سینیٹ اجلاس میں وقفہ ہوا ، یہ وقفہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے کیا جاتا ہے، جس کے بعد شام 4 بجے دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا، جس میں خفیہ بیلٹ کے ذریعے رائے شماری ہوگی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا، جس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین حلف اٹھائیں گے۔واضح رہے کہ سینیٹ کی کل نشستوں کی تعداد 104 ہے، جن میں سے چیئرمین سینیٹ کی کامیابی کے لیے 53 ارکان کے ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں