لاہور (14نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار اسحاق ڈار کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ۔گزشتہ روز لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔درخواست پیپلز پارٹی کے نوازش علی کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار عدالتی مفرور ہیں اور الیکشن لڑنے کے اہل نہیں، ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جس کے بعد اسحاق ڈار نے اپیل دائر کی تاہم مفرور اپیل نہیں کر سکتا، الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس اسحاق ڈار کو جنرل سیٹ پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔درخواست میں کہا گیا کہ ٹربیونل کی جانب سے الیکشن لڑنے کی اجازت قوانین کے خلاف ہے لہٰذا عدالت اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور اسحاق ڈار کو سینٹ انتخابات کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔اسحاق ڈار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ درخواست گزار نے اعتراض ریٹرننگ افسر کے روبرو نہیں کیا، ایسے میں درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار انتخابات کے بعد الیکشن پیٹیشن دائر کر سکتا ہے اور اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔
خیال رہے کہ 12 فروری کوالیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے، جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا اسحاق ڈار کے خلاف دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں