منگل، 6 مارچ، 2018

خدشہ ہے کہ 2018ء کا سال عدلیہ پرریفرنڈم ثابت نہ ہو،فرحت اللہ بابر

اسلام آباد(14نیوز) پیپلزپارٹی کے سینیٹرفرحت اللہ بابر نے خبردار کیا ہے کہ خدشہ ہے کہ 2018ء کاسال عدلیہ پرریفرنڈم ثابت نہ ہو،بابا رحمتے کہتے ہیں کہ آئین وہ ہے جومیں کہتاہوں،افسوس ہوتا ہے جب معزز جج قوانین کی بجائے شعر سناتے ہیں،فیض آباد دھرنے میں جمہوری جماعت کوسرنگوں کرایا گیا،افسوس کہ میری جماعت نے بھی پارلیمان کی آزادی پر سمجھوتہ کیا۔انہوں نے آج سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ بابا رحمتے کہتے ہیں کہ آئین وہ ہے جومیں کہتاہوں۔خدشہ ہے کہ 2018ء عدلیہ پرریفرنڈم ثابت نہ ہو۔افسوس ہوتا ہے جب معزز جج قوانین کی بجائے شعر سناتے ہیں۔انہوں نے خبردار کیاکہ وہ راستہ اختیار نہ کریں کہ انتخابات کاسال ججوں کاریفرنڈم کردے۔فرحت اللہ بابر نے مزید کہاکہ ڈی فیکٹو اسٹیٹ کواحتساب کے دائرے میں لاتے لاتے پارلیمان کوسمجھوتہ کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنے میں جمہوری جماعت کوسرنگوں کرایا گیا،افسوس کہ میری جماعت نے بھی پارلیمان کی آزادی پر سمجھوتہ کیا۔انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم پرقدغن لگائی جارہی ہے۔اس دن سے ڈروجب چھوٹے صوبے برابری کے حقوق مانگیں گے۔فرحت اللہ بابر نے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف تمام اداروں کومخلص ہوکرکام کرنا ہوگا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں